ایسے ہی ظہورِ مہدی سے پہلے سخت آوازیں ، کڑک اور جنگی حملوں کی خطرناک چیخیں بھی سنائی دیں گی، موجودہ دور میں اگر اس تناظر میں ہم گیارہ ستمبر کے واقعات دیکھ لیں تو ان آوازوں سےبھی پوری دنیا کےلوگ ڈر گئےتھے اور کئی سو لوگ مرگئے تھے ۔ ایسے ہی احادیث میں ذکر کی گئی ان آوازوں سے ایٹمی جنگوں میں ہونے والے حملے بھی مراد ہو سکتے ہیں۔
عن شهر بن حوشب قال قال رسول الله -صلى الله عليه وسلم- : (في المحرم ينادي مناد من السماء: ألا إن صفوة الله من خلقه فلانا, فاسمعوا له و أطيعوا,في سنة
[ الصوت]والمعمعة ) رواه نعيم بن حماد في الفتن ۔
ترجمہ : حضرت شہر بن حوشبؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : کہ محرم میں ایک آواز لگانے والا آواز لگائے گا، کہ خبردار ! مخلوق میں اللہ تعالیٰ کا بہترین شخص فلاں ہے اس کی بات سنو اور اس کی اطاعت کرو۔ یہ آواز جنگ وجدال اور آوازوں والے سال میں ہوگی۔
وأخرج أيضاً عن سعيد بن المسيب قال :
(تكون فرقة واختلاف, حتى يطلع كف من السماء , وينادي مناد: ألا أن أميركم فلان )
ترجمہ : حضرت سعید بن مسیبؒ سے روایت ہے کہ مسلمانوں میں تفریق اور اختلاف ہوگا، اس دوران آسمان سے ایک ہتھیلی نما نشان ظاہر ہوگا، اور ایک منادی آواز لگائے گا، کہ خبردار ! تمہارا امیر فلاں شخص ہے۔
وعن الباقر قال : (يختلف أهل الشرق وأهل الغرب، نعم وأهل القبلة، ويلقى الناس جهداً شديداً مما يمر بهم من الخوف، فلايزالون بتلك الحال حتى ينادي مناد من السماء. فإذا نادى فالنفر النفر) البحار
ترجمہ : حضرت باقرؒ سے روایت ہے کہ اہلِ مشرق اور اہلِ مغرب کے درمیان اختلاف ہوگا اور اہل قبلہ کے درمیان بھی اختلاف ہوگا، ان سالوں مسلمانوں کو بہت زیادہ سختی، شدت اور خوف گھیر لے گا، ان حالات میں ایک منادی آواز لگائے گا، جب لوگو یہ آواز سنو ، توپھر نکل کر جانے کے لیے تیاری کرو ۔ اور نکل کر امام مہدی کے ساتھ ہوجاؤ ۔
عن ابن شهاب قال : (يؤمر من آل أبي سفيان الثاني أمير على الموسم ويبعث معه بعثا، فإذا كانوا بالموسم سمعوا مناديا من السماء ألا إن الأمير فلان، وينادي مناد من الأرض كذب، وينادي مناد من السماء صدق، فيطول ذلك فلا يدرون أيهما يتبعون وإنما يصدق [من في السماء الصوت الثاني الذي ينادي من السماء أول مرة، فإذا سمعتم ذلك فاعلموا أن كلمة الله هي العليا وكلمة الشيطان هي السفلى)
الفتن نعيم بن حماد ۔
ترجمہ : حضرت ابن شہابؒ سے روایت ہے کہ آل أبی سفیان الثانی موسمِ حج کا امیر ہوگا، اس کے ساتھ ایک لشکر بھیجا جائے گا، اس دوران آسمان سےایک منادی کی آواز سنائی دے گی کہ تمہارا امیر فلاں شخص ہے، اور زمین سے ایک منادی آواز لگائے گا : کہ یہ جھوٹا ہے ۔ پھر دوبارہ آسمان سے منادی آواز لگائےگا کہ نہیں یہ سچ ہے ۔ یہ معاملہ طول پکڑے گا اور لوگ نہیں سمجھیں گے کہ کس آواز کی پیروی کریں، جب کہ پہلی آسمانی آواز سچی ہوگی ۔ جب تم یہ سنو، تو یہ بات جان لو کہ اللہ تعالیٰ کا کلمہ وہ بلند ہے اور شیطان کی بات پست ہے ۔
ماخوذ : ظہورِ مھدی علیہ الرضوان اور عصرِ حاضر { علاماتِ شخصیہ }
1 تبصرے
ماشاءاللہ بہت عمدہ تحریر ہے
جواب دیںحذف کریں