ہندوستان میں مسلمانوں کے حالات دن بدن بگڑتے جا رہے ہیں ، یہاں کے یزیدی پیروکار مسلمانوں کی جانوں کے پیاسے ہیں ، روزانہ مسلمانوں پر حملے ہوتے ہیں ، مسجدوں پر ہتھوڑے برستے ہیں ، درگاہیں اکھاڑی جارہی ہیں عام مسلمانوں کی جان و مال غیر محفوظ ہوتی جارہی ہیں ،
ہندوستان میں حسینیت کی میزان بہت واضح ہے کہ نریندر مودی ، امیت شاہ، یوگی ادتیہ ناتھ اور آر ایس ایس کی ہندوتوا کارروائیوں کے خلاف ڈٹ کر کھڑے ہونا چاہیے ، جو لوگ اس ننگی یزیدیت پر حرفِ انکار کی جرآت نہیں رکھتے ان کی جانب سے حسینیت اور یزیدیت پر لمبی لمبی بحثیں وقت گزاری کے سوا کچھ بھی نہیں !
حسینیت کے عملی کردار پر موقع ہونے کے باوجود عمل نہیں کرنا جی جان چرانا یہ بھی یزیدیت ہے_
ہمارے شیعہ طبقے کے افراد کو بھی اس امر پر سنجیدگی سے غور کرنا ہوگا کہ ان کی صفوں سے جو لوگ نکل کر مودی اور اجیت ڈوبھال کے شانہ بشانہ کھڑے ہوتے ہیں اور بھارت میں کربلا مچانے کی سوچ رکھتے ہیں ان سے برات کےبغیر وہ حسین کے نام لیوا کیسے ہوسکتے ہیں ؟
ہمارے سنی دیوبندی بریلوی حضرات و خواتین کو بھی اپنی صفوں کی جانچ پڑتال کرنی چاہیے کہ ان میں سے کون سَنگھ کے یزید نواز خیمے میں چھپے بیٹھے ہیں اور آج کے کوفیوں کی بھی شناخت کرنی پڑے گی ، یہ سب بڑے جگر گردے کا کام ہے یہ کرسکو تو حسینی کہلاؤ نہ کرسکو تو حسین کے نام کی حلیم کھا کر ڈکارتے ہوئے انوکھا ماتم کرو، تاریخ تمہیں ناصبی غدار ، یزیدی پیروکار اور رافضی تو لکھ دے گی لیکن حسینی ہرگز نہیں _!
یزید کے ہونے کی بحث تو ہے ہی نہیں ظاہر ہے کہ کائنات کی کوئی گندگی بھی یزیدیت سے اپنی نسبت کے لیے تیار نہیں ، البتہ جو لوگ امام حسین کے نانا جان صلی اللہ علیہ وسلم کی امت کے وقار کو قائم کرنے کے لیے ابن زیاد سے برسرپیکار نہیں وہ حسین کے ہو نہیں سکتے_!
✍️: سمیع اللہ خان
0 تبصرے