Ticker

6/recent/ticker-posts

مرے نالوں کا آئے گا جواب آہستہ آہستہ


لکھو! ظالم کے ظلموں کی کتاب آہستہ آہستہ
لیا جائے گا اس سے پھر حساب آہستہ آہستہ

وہ دیکھے گا کھلی آنکھوں سے جب اسلام کی سطوت
بڑھے گا اس کے دل میں اضطراب آہستہ آہستہ

نبی کی شان میں جو بھی دریدہ دہنی کرتا ہے
وہ ہو گا ایک دن خود بے نقاب آہستہ آہستہ

مری آہیں سنی جاتی ہیں بے شک آسمانوں پر
مرے نالوں کا آئے گا جواب آہستہ آہستہ

اشارہ کر رہا ہے خون کا بہتا ہوا دریا
وطن میں آرہا ہے انقلاب آہستہ آہستہ

نہ گھبراؤ چمن کی بلبلو،کچھ حوصلہ رکھو
پلٹ آئیں گے ایام رباب آہستہ آہستہ

مرے دل کی حقیقت سے ملے گی آگہی حیدر
پڑھو میری غزل عالی جناب آہستہ آہستہ

یوسف حیدر میواتی ندوی

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے