Ticker

6/recent/ticker-posts

میں آبروئے گنگا بچانے میں رہ گیا

امن و اماں کا نغمہ سنانے میں رہ گیا 
نفرت کی آگ کو  بجھانے میں رہ گیا

اہل ہنود خون کے پیاسے بنے رہے
اک میں ہی بھائی چارہ نبھانے میں رہ گیا

ظالم ملا گیا جسے پل بھر میں خاک میں
اس گھر کو عمر بھر میں بنانے میں رہ گیا

عصمت مرے وطن کی ہے لوٹی ہنود نے
میں آبروئے گنگا  بچانے میں رہ گیا

گل کرکے خوش ہوا ہے جو گھر کا مرے چراغ
میں اس کے گھر میں شمع جلانے میں رہ گیا

آنکھوں سے اشک بہتے ہیں جن کے سبب مری
مسکاں میں ان کے ہونٹوں پہ لانے میں رہ گیا
رچتے ہیں سازشیں وہی حیدر مرے خلاف
درس وفا میں جن کو پڑھانے میں رہ گیا

یوسف حیدر میواتی ندوی

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے